Thursday 27 July 2017

مسند میں آنے جانے والے راستے کے متعلق ایک مسئلہ کا علمی جواب

 مسجد میں آنے جانے والے راستے کے متعلق ایک مسئلہ کا علمی جواب
ا===================|
🏞  سوال: 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں کہ ہمارے گاؤں میں ابھی تک مسجد ومدرسہ نہیں ہے بستی والوں نے ملکر زمین کا انتظام کیا اور اس پر مسجد کی جگہ بھی متعین کر لی گئی اور بنیاد بھی رکھی گئی جھنڈا گاڑاگیا رسی وکمپاس لگا کر مسجدکانقشہ نکالا گیا جس میں گاؤں کے اکثر افراد متفق الراے ہیں لیکن اسمیں آنے جانے کا راستہ نہیں ہے راستہ میں جس شخص کی زمین ہے وہ زمین دینے سے انکار کر رہا ہے کسی بھی صورت میں راستہ دینے کو تیار نہیں ہے جسکی بنا پر زید نے سڑک کے کنارے کورنر پر زمین نکالی اور بنیاد  رکھی رکھی گئی اور بنیاد کےوقت آذان بھی دی گئی جس میں سبھی لوگ متفق  تھے لیکن غور کرنے کے بعد پتہ چلا اسمیں زمین پہلے والے سے کم ہے اور کونر پر ہے اس وجہ سے  لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ جگہ خطرے کی ہے اس پر غور کیا جائے  اگر پہلی والی زمین پر مسجد بنائی تو دوسری والی زمین کا کیا حکم ہے اور دوسری والی زمین پر مسجد بنائی تو پہلی والی زمین کا کیا حکم ہے اور تیسری اگر کوئی زمین مسجد کے لئے نکالی جائے تو اس کا کیا حکم ہےاورجو مؤمن شخص مسجد کا راستہ دینے سے انکار کر رہا ہے اس پر شریعت کا کیا حکم عائد ہوگا لہذا قرآن وحدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں کہ ہم پر شریعت کا کیا حکم عائد ہوتا ہے 

محمد رضوان اموا پلامو جھارکھنڈ
ا===================|

✍🏼 الجواب بعون الملک الوھاب و منہ الصدق والصواب 
  
📝 صورت مسئولہ میں جب دونوں  جگہ مسجد کی بنیاد  ڈال دی گئی تو وہ مسجد ہی کے حکم میں  ہے.

🗞 فقیہ ملت اس سے ملتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں  *فتاوی فیض الرسول ج دوم ص 365* میں  فرماتے ہیں کہ جب اس پر بنیاد  بھی ڈال دی گئی تو وہ مسجد ہو گئ  اور ہمیشہ  مسجد رہے گی خواہ  گاوں کے اکثر لوگوں کو  بنیاد  ڈالنے کاعلم رہا  ہو یا نہ رہا ہو اور چاہے مسجد مناسب جگہ پر ہو یا غیر  مناسب  اسے بیچ کر دوسری مسجد میں  صرف کر نا جائز نہیں ہے  

📒 فتاوی فیض الرسول 365ص

✅ *جو صاحب  راستہ نہیں  دے رہے ہیں  انھیں  ثمن مثل یا کچھ زائد دیکر راضی کیا جائے  ہو سکتا ہے  اللہ تعالٰی کا فضل ہوجائے اور کوئی سبیل  نکل جائے*

❌ *جبرا اس سے زمین  حاصل  نہیں کر سکتے ہیں* 

🔵 تیسری جگہ مسجد بنانے کی  صورت میں   ان دونوں  جگہوں  کو محفوظ  رکھیں  آبادی  کثیر ہونے پر اور صورت حال  بدلنے پر دوبارہ  مسجد قائم  کی جاسکے 

ھذا ماظھر لی وسبحانہ تعالی اعلم بالصواب

No comments:

Post a Comment