*ٹنکی کا پانی جو سورج کی تپش سے گرم ہو جاتا ہو، اس سے وضو غسل وغیرہ کرنا کیسا ہے ؟*
ا===================|
💦 سوال:
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرات علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہیکہ ٹنکی کا پانی جو سورج کی تپش سے بہت زیادہ گرم ہوجاتا ہے
اس سے وضو غسل وغیرہ کرنا کیسا ہے ؟
ا===================|
✍🏼 الجواب بعون الملک الوھاب
📘 صورت مسئولہ میں دار قطنی کے حوالے سے مشکوہ المصابیح باب احکام المیاہ فصل ثالث میں ایک حدیث ہے
💧عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ قال لا تغسلوا بالماء المشمش فانہ یورث البرص
💦 ترجمہ
حضرت عمر نے فرمایا کہ دھوپ پر گرم کیا ہوا یا گرم ہوجانے والا پانی سے غسل مت کرو کہ یہ برص کا مرض پیدا کر سکتا ہے
📝 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس ارشاد کے بارے میں یہ احتمال ہیکہ ان کا اپنا قول ہو یا انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے سنکر یہ ارشاد فرما یا ہو اسکی تصریح کہیں بھی نہیں ملتی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے سنکر انھوں نے یہ بات ارشاد فرمائی اس لئیے ظاہر ہیکہ ان کا اپنا قول ہے اور ایک طبی راہنمائی ہے جو انھوں نے کسی کے ذریعے حاصل کی اور پہر اسے بیان فرمایا
🚫 کچھ لوگوں نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے
مگر امام شافعی نے جس سند سے بیان کیا ہے سب راوی معتبر و معتمد ہیں
📌 اسی لئیے امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک ماء مشمش سے وضو کرنا صحیح مذہب کے مطابق مکروہ ہے
🔖 مگر امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ و امام مالک و امام حنبل رضی اللہ عنھما اور متاخرین شافعیہ کے نزدیک مذہب مختار پر بلا کراہت جائز ہے
📗 مشکوہ شریف ص 52 کے حاشیہ 3 پر ہے
💧 اعلم ان استعمال الماء المشمش مکروہ علی الاصح من مذہب الشافعی
💧 والمختار عند متاخری اصحابہ عدم کراہیتہ وھو مذھب الائمہ الثلاثہ
💧والماء المسخن غیر مکروہ بالاتفاق
📝 لیکن اگر کبہی کبہار وضو وغسل کر لیا تو جائز ہی ہے اس کی عادت نہیں بنالینا چاہئے اور مرض سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیئے
ماء مشمش کا حکم ماء جاری کے علاوہ سب پر شامل ہوگا
✅ شمشی توانائی کے علاوہ دوسرےطریقے سے گرم کئیے ہوئے پانی سے بالاتفاق وضو وغسل جائز ہے
ھذا ماظھر لی وسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
ا===================|
🖊شرف قلم:
*علامہ محمد شرف الدین رضوی*
(مدظلہ النوراني)
*دار العلوم قادر یہ حبیبہ، فیل خانہ، ہوڑہ، بنگال*
📠 المشتہر:
اسلامی سوالات و جوابات گروپ
*مولانا نظر الاسلام رضوی مصباحی*
(مدظلہ العالي)
No comments:
Post a Comment