Friday, 6 December 2019

عورت کے مرنے کے بعد مہر کاحقدار کوون

عورت کے مرنے کے بعد مہر کاحقدار کوون ؟

مفتى معراج صاحب کی بارگاہ میں ايك سوال عرض هے
*زيد نے اپنی بیوی کا مهر ادا نہیں کیا اور بيوي نے معاف بھی نہیں کیا زيد کی بیوی کا انتقال هو گيا  اب مهر کے بارے میں کیا حکم هے* مهر کس طرح ادا کرے
جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع مرحمت فرمائیں ۔۔
👇👇جواب👇👇
ا گرشوہر ( زید ) نے مہر ادا نہیں کیا اور عورت بغیرمعاف کئے مرگئی تو اب یہ اس کا ترکہ ھے جواس کے وارثین کا حق ھے ۔۔
( *ایساہی فتاوی امجدیہ 2⃣ صفحہ 148 ، پر ھے* )

*بدائع الصنائع میں ھے ،،*
*لا يسقط عن الزوج شى من المهر بل يتاكد المهر والمهر فى تلك الحالة ملك الورثة ،،*
یعنی عورت کے مرنے سے مہر شوہر کے ذمہ سے ساقط نہیں ھوگا ، بلکہ موکد ھوجائے گا اور اس صورت میں وہ وارثین کا حق ھو گا ۔۔
( *جلد 2⃣ صفحہ 589* )
لہذا عورت اگر اولاد چھوڑ کر فوت ھوئی تو مہر کا چوتھائی حصہ شوہر کا ھے ورنہ آدھا اس کا ھے ۔۔ خدائے تعالی کا ارشاد ھے ،،
*وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ ،،*
( *پارہ 4⃣ سورہ نساء آیت 12* )
اور مابقی مہر عورت کے دیگر ورثا کا ھے شوہر انہیں ان کے حصے کے مطابق پہنچاد ے تو وہ بری الزمہ ھوجائے گا ۔۔
( *فتاوی فقیہ ملت جلد 1⃣ صفحہ 422* )
والله اعلم با لصواب ،
طالب دعا
*معراج احمد مصبا حی برکات نگر مدینة العلماء گھو سی ضلع مؤ یو پی*

No comments:

Post a Comment