Saturday, 7 December 2019

مردار کو غیر مسلم کے ہاتھ فروخت کرنا کیسا ہے

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

*📝 سوال؛___* یہ کہ گھر میں مرغی پالی جاتی ہے اتفاق سے مرغی مر گی اب وہ مرغی غیر قوم  کو  ایسے دے دینا ہے یا پھر اس سے کچھ اجرت لے کے دینا ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مری ہوئی مرغی کا اجرت لینا مردار کھانے کے برابر ہے کیا صحیح ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائے
*_🍁 سائل؛ عبدالغفار  بیلور ہاسن کرناٹکا 🍁_*
   وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

*✒الجواب؛ ______صورت مسئولہ میں مردار کو غیر مسلم کے ہاتھ فروخت کرنا جائز ہے جب کہ اس میں دھوکہ نہ ہو۔*
*[📘 اور حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ:👇🏿*
عقد فاسد کے ذریعہ سے کافر حربی کا مال حاصل کرنا ممنوع نہیں یعنی جو عقد مابین دو مسلمان ممنوع ہے اگر حربی کے ساتھ کیا جائے تو منع نہیں مگر شرط یہ ہے کہ وہ عقد مسلم کے لئے مفید ہو مثلا ایک روپیہ کے بدلے میں دو روپئے خریدے یا اس کے ہاتھ مردار کو بیچ ڈالا کہ اس طریقہ سے مسلمان کا روپیہ حاصل کرنا شرع کے خلاف اور حرام ہے اور کافر سے حاصل کرنا جائز ہے ۔
*(📚 بہار شریعت حصہ یازدہم سافٹویئر ص  780 :  سود کا بیان )*
        *_💗 واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب💗_*
✍کتبہ؛حضرت علامہ مفتی محمد اسماعیل خان  امجدی صاحب قبلہ  مدظلہ  النورانی؛*
*خادم التدریس:دارالعلوم شھیداعظم دولہاپور گونڈہ ، اترپردیش، انڈیا؛؛

No comments:

Post a Comment