Monday 31 July 2017

🌹 *جے شر ی رام یا بھار ت ماتا کی جے بولنے پر شرعی حکم ۔۔*🌹

🌹 *جے شر ی رام یا بھار ت ماتا کی جے بولنے پر شرعی حکم ۔۔*🌹

🌹🌹 *سوال*🌹🌹

اگر کوئی یہ کہے *جے شری رام* یا *بھارت ماتا کی جے* تو مفتیان کرام اس شخص کے بارے میں کیا کہیں گے،

کسی کی *جے جے* کا کیا مفہوم ہے، جیکار خارج میں کس مقصد کے لیے لگائی جاتی ہے، 

🌹سائل🌹توقیراحمدبرکاتی کشی نگر 


🌹👇👇جواب👇👇🌹
*جے شر ی رام کا نعرہ لگانا کفر ھے* جس نے یہ نعرہ لگایا وہ اسلا م سے خار ج ھو کر کافر و مرتد ھو گیا اس پر توبہ تجد ید ایمان اور اگر بیو ی والا ھے تو تجد ید نکا ح لاز م ھے *کیوں کہ یہ نعر ہ خا لص ہند وانہ نعرہ ھے اور ہند وؤ ں کا مذ ہبی شعار ھے ۔۔* اگر کوئی یہ کلمہ سنے تو سننے والا بولنے والے کو ہند و ہی گمان کر ے گا ۔۔ 
( *ایسا ہی فتاو ی شار ح بخار ی جلد 2⃣ کے صفحہ 548 ، اور 550 پر ھے ۔۔* ) 

 *بھارت ماتا کی جے* لگانے والے دین سے خارج ھوگئے ان کے سارے اعمال حسنہ اکارت ھو گئے ان کی بیویاں ان کے نکاحوں سے نکل گئیں ان سب پر فرض ھے کہ فوراً  بلا تاخیر ن کفر ی اقوال سے *توبہ کریں اور پھرسے کلمہ پڑھ کر مسلمان ھوں اور اپنی بیویوں کو رکھنا چاہیں تو پھرجدید نکاح بمہر جد ید کریں*

*بھارت ماتا کی جے*پکارنا بھی کفر ھےجو لوگ یہ جے بولیں ان پر توبہ تجدید ایمان و نکاح لازم ھے یہ ہند ووں کے شرکیہ اعتقاد کی ترجمانی ھے ان کے اعتقاد کے مطا بق ایک د یوی ھے جس کو *بھارت ماتا کہتے ہیں* جو ہند وستان کی مالک و مختار اور اس میں متصرف ھے جیسے گنگا جمنا کے بارے میں ان کا اعتقاد یہ ھے کہ یہ د ونوں د ریا نہیں د و د یوی ہیں ۔۔ 
( *فتاوی شار ح بخار ی جلد 2 صفحہ 598* )

و اللہ اعلم بالصواب
🌹 طالب دعا 🌹
✍ *معراج احمد مصبا حی برکات نگر مدینة العلماء گھو سی ضلع مؤ یو پی*

5⃣ / ذ ی قعد ہ ،  ٨ ١٤٣ ھ

No comments:

Post a Comment