Monday 31 July 2017

*🌺فجر کی نماز میں لائٹ بند کرکے نماز پڑھنا کیسا🌺*

*🌺فجر کی نماز میں لائٹ بند کرکے نماز پڑھنا کیسا🌺*


*سوال*
کیا فرماتے ہیں علمآء دین اس مسئلہ میں کہ ہمارے یہاں فجر کی نماز میں لائٹ وغیرہ بند کرکے نماز پڑتھے ہیں
اور اہل حدیث والے اسی طرح کرنے کو کہتے ہیں کہ حضور علیہ السلام اندھیرے میں پڑھتے تھے اگر لائٹ بند نہ کی تو کہتے ہیں یہ غلط ہے از روئے شرع اس کا کیا حکم ہے؟

*✍🏻الجواب*
حکیم الامت حضرت مولانا مفتی احمد یار خاں صاحب نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
کہ امام اعظم کے نزدیک یہ اندھیرا مسجد کا ہوتا تھا نہ کہ وقت کا کیونکہ مسجد نبوی بہت گہری ہے باہر کی روشنی وہاں بہت دیر میں پہنچتی ہے اور اگر مان لیا جائے کہ یہ وقت کا اندھیرا تھا تو یہ حضور کا خصوصی عمل ہے فرمان آگے آرہا ہے کہ فرمایا فجر اجالا کرکے پڑھو کہ اس کا ثواب زیادہ ہے اور جب حضور کے فرمان وعمل شریف میں تعارض معلوم ہو تو فرمان کو ترجیح ہوتی ہے کیونکہ عمل میں احتمال ہے کہ آپ کی خصوصیات میں سے ہو خیال رہے کہ ایسی حدیث کوئی نہیں جس میں اندھیرے میں فجر پڑھنے کا حکم دیا گیا ہو مگر اجیالے کے حکم کی بہت حدیثیں موجود ہیں نیز عام صحابہ فجر اجیالے میں ہی پڑھتے تھے
حضرت علی(رضی اللہ عنہ) قنبر سے فرمایا کرتے تھے اے قنبر خوب اجیالا کرو،خوب اجیالا کرو(طحاوی)
صدیق اکبر (رضی اللہ عنہ)جب فجر سے فارغ ہوتے تو محسوس ہوتا تھا کہ آفتاب نکلا چاہتا ہے۔(بیہقی)
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام کاجیسا اتفاق فجر وعصر کے اجیالے پر ہے ایسا بہت کم مسائل پرہے۔(طحاوی وخسرو)
فقیر نے "جاء الحق"حصہ دوم میں اجیالہ
فجر کی انتیس ۲۹ احادیث پیش کی ہیں حتی کہ دیلمی کی روایت نقل کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو فجر روشنی میں پڑھے ﷲ اس کی قبر اور دل میں روشنی کرے۔

📚حوالہ
مرآۃ المناجیح
جلد اول
باب التعجیل الصلوۃ
جلد نماز پڑھنےکا باب 
الفصل الاول پہلی فصل
صفحہ نمبر ۵۵۱

No comments:

Post a Comment