Thursday 27 July 2017

غیر برادری میں شادی بیاہ کرنا کیسا ہے

🎉 *غیر برادری میں شادی بیاہ کرنا کیسا ہے؟*
ا===================|
🎊 سوال:

مفتیانِ کرام سے ایک سوال ہے کہ غیر برادری میں شادی بیاہ کرنا کیسا ہے؟ 

قاری عطاء اللہ
جونپور 
ا===================|
✍🏼 جواب:

📝 *شادی ہر صحیح العقیدہ مسلمان سے جائز ہے.*

📖 قرآن کریم  میں مطلقاً بیان فرمایا : *تو نکاح میں لاؤ جو عورتیں تمہیں خوش آئیں-*

📘 ( سورہ نساء )

📋 شریعت مطہرہ کا منشا یہ ہے کہ نکاح تا حیات ہو، اور میاں بیوی کے باہمی تعلقات بہتر سے بہتر رہیں،  اس کےلئے ضروری ہے کہ دونوں کا رہن سہن، عادات کهانا پینا وغیرہا ایک سا ہو. اسی لئے کفاءت یعنی برابری ہونے کی شریعت میں شرط لگائی گئی ہے، یعنی دونوں خاندان عزت ، شرافت ، دینداری ، مالداری اور صنعت و حرفت میں برابر ہوں. 

📌 صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمہ اللہ تعالیٰ لکهتے ہیں : 
*کفو کے یہ معنی ہیں کہ مرد عورت سے نسب وغیرہ میں اتنا کم نہ ہو کہ اس سے نکاح عورت کے اولیا کےلئے باعثِ ننگ و عار ہو ، کفاءت صرف مرد کی جانب سے معتبر ہے عورت اگرچہ کم درجہ کی ہو اس کا اعتبار نہیں*

📕 ( بہارشریعت حصہ 7 کفو کا بیان بحوالہ درمختار، ردالمحتار کتاب النکاح )

📝 *مذکورہ بالا بیان کی روشنی میں اگر کوئی غیر برادری میں نکاح کرنا چاہے تو جائز ہے.*

واللہ تعالی اعلم

No comments:

Post a Comment