Thursday 27 July 2017

اگر کوئ شخص اپنی فرض نماز ادا کر لیا ہو تو کیا اسی وقت کی امامت کرسکتا ہے، کسی بھی فقہی امام کے نزدیک

اگر کوئ شخص اپنی فرض نماز ادا کر لیا ہو تو کیا اسی وقت کی امامت کرسکتا ہے، کسی بھی فقہی امام کے نزدیک
ا===================|
🏞 سوال:
 اگر کوئ شخص اپنی فرض نماز ادا کر لیا ہو تو کیا اسی وقت کی امامت کرسکتا ہے، کسی بھی فقہی امام کے نزدیک ؟ 

محمد رئیس قادری
افریقہ 
ا===================|
✍🏼 جواب:

🌌 جب کوئی شخص اپنی فرض نماز ادا کر چکا تو اسی نماز کی امامت نہیں کروا سکتا، کیونکہ فرض نماز کی ادائیگی کے بعد اب یہ اس کے حق میں نفل ہیں، اور جو نفل پڑها رہا ہے اس کی اقتدا میں کسی کی فرض نماز کس طرح ادا ہو سکتی ہے؟

🛑 اقتدا کی تیرہ ( 13 ) شرائط ہیں جن میں ایک یہ کہ (امام و مقتدی) دونوں کی نماز ایک ہو یا امام کی نماز ، نماز مقتدی کو متضمن ہو. 

📗 ( بہارشریعت حصہ 3 امامت کا بیان )

📌 صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمہ اللہ تعالیٰ لکهتے ہیں : 
فرض نماز نفل پڑھنے والے کے پیچهے اور ایک فرض والے کی دوسرے فرض پڑهنے والے کے پیچهے نہیں ہو سکتی خواہ دونوں کے فرض دو نام کے ہوں، مثلاً ایک ظہر پڑهتا ہو دوسرا عصر یا صفت میں جدا ہوں ، مثلاً ایک آج کی ظہر پڑهتا ہو ، دوسرا کل کی ......الخ 

📒 ( بہارشریعت حصہ 3 امامت کا بیان بحوالہ فتاویٰ عالمگیری، کتاب الصلوٰہ )

واللہ تعالی اعلم

No comments:

Post a Comment